میلبورن،5جولائی؍(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)آسٹریلیا کے وفاقی انتخاب میں کسی بھی جماعت یا اتحاد کو واضح اکثریت نہ ملنے کی صورت میں حزب اختلاف نے وزیر اعظم میلکم ٹرنبل سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔حزب اختلاف لیبر پارٹی کے رہنما بل شورٹن نے کہا: میرے خیال سے انھیں مستعفی ہو جانا چاہیے۔ انھوں نے عدم استحکام پیدا کیا ہے۔انتخابات کے نتائج میں کانٹے کا مقابلہ دیکھا جا رہا ہے جب کہ منگل کی صبح ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ادھر آسٹریلوی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ وہ بہت پرامید ہیں کہ ان کا کنزرویٹو اتحاد اکثریت کی حکومت بنانے میں کامیاب ہوگا۔آسٹریلیا میں معلق پارلیمان کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کیونکہ دونوں اہم جماعتوں میں سے کوئی بھی جماعت حکومت سازی کے لیے مطلوبہ 76سیٹ حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔آسٹریلیا کی الیکشن کمیشن (اے ای سی) کے مطابق ایوان زیریں کی 150نشستوں میں سے برسراقتدار کنزرویٹو اتحاد کو 67نشستیں ملی ہیں جب کہ سینٹر لیفٹ لیبر پارٹی نے 71سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے جب کہ چھ نشستیں آزاد امیدواروں اور چھوٹی جماعتوں کے حصے میں آئی ہیں۔اے ای سی کے مطابق چھ نشستوں کے بارے میں واضح اشارے نہیں ملے ہیں۔اس کے باوجود ماہرین ان اعداد و شمار کو شک و شبے کی نظر سے دیکھ رہے ہیں۔آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے معتبر تجزیہ نگار اینٹونی گرین کا کہنا ہے کہ اے ای سی کی سائٹ پر بعض نشستوں کا نتیجہ دکھا دیا گیا ہے جب کہ وہاں بہت قریبی معاملہ ہے۔گرین کے مطابق اتحاد نے 68نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے جب کہ لیبر کو 67پر کامیابی ملی ہے۔ پانچ نشستیں دوسروں کے حصے میں آئی ہیں جبکہ دس کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے۔انتخابی مہم کے دوران حکومت اور لیبر پارٹی کے درمیان معیشت، صحت، امیگریشن اور ہم جنس شادی جیسے موضوعات پر اختلافات تھے۔برطانیہ کے ریفرینڈم کے نتائج واضح ہونے کے بعد وزیر اعظم ٹرنبل نے ووٹروں کو یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ معیشت میں بہتری لا سکتے ہیں۔اس کے برخلاف شورٹن نے اپنی جماعت کی کامیابی کی صورت میں ایک ہی جنس کے درمیان شادی کو قانونی حیثیت دینے کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کیا ہے۔